غسل کرنے کا مسنون طریقہ
غسل کرنے کا مسنون طریقہ
پہلے دونوں ہاتھ گٹوں تک دھویے، پھر اِستنجے کی جگہ دھویے۔ چاہے ہاتھ اور اِستنجے کی جگہ پر نجاست لگی ہو یا نہ لگی ہو، ہر حال میں ان دونوں کو پہلے دھونا چاہیے (اور اِستنجے کی جگہ دھونے سے مراد یہ ہے کہ چھوٹا اور بڑا دونوں اِستنجے کے مقا م کو دھویے) پھر بدن پر کسی جگہ منی یا کوئی ناپاکی لگی ہوئی ہو تو اس کو پاک کیجیے۔ اس کے بعد مسنون طریقہ پر وضو کیجیے۔ اگر پانی قدموں میں جمع ہورہا ہے تو پیروں کو نہ دھوئیے۔ وضو کے بعد تین مرتبہ سر پر پانی ڈالیے (اِتنا پانی ڈالیے کہ سر سے پاؤں تک سارے بدن پر بہہ جائے) اور بدن کو ہاتھوں سے ملیےتاکہ بدن کا کوئی حصہ خشک نہ رہنے پائے۔ اگر بال برابر بھی جگہ خشک رہ گئی تو غسل نہ ہوگا۔ غرض سارے بدن پر پانی بہائیے۔ پھر وہاں سے ہٹ کر پاک جگہ پر آکر پاؤں دھویے لیکن اگر وضو کے وقت پیر دھولیے ہوں تو اب دھونے کی ضرورت نہیں۔ [1
فائدہ:غسل کے بعد بدن کو کپڑے سے پونچھنا بھی ثابت ہے اور نہ پونچھنا بھی لہٰذا دونوں میں سے جو صورت بھی آپ اِختیار کریں، سنّت ہونے کی نیت کرلیا کیجیے۔ [2